قدیم دور کی بات ہے جب زمین پر فطرت اور مشینوں کے درمیان ایک پوشیدہ جنگ چل رہی تھی۔ انہی دنوں میں سل
اٹ ??شینیں نامی ایک عجیب مخلوق کی کہانی مشہور ہوئی۔ یہ وجود نہ تو مکمل طور پر جاندار تھا اور نہ ہی مشین، بلکہ دونوں کی پراسرار آمیزش سے بنا تھا۔
سل
اٹ ??شینیں گہرے جنگلوں کے اندر پتھروں اور دھاتوں سے بنے غاروں میں رہتی تھیں۔ ان کا جسم چمکتی ہوئی دھات کی پلیٹوں سے ڈھکا ہوتا، جبکہ اندرونی حصے میں زندہ ریشے پulsلتے تھے۔ مقامی لوگوں کا خیال تھا کہ یہ مخلوقات درختوں کی جڑوں سے توانائی حاصل
کر??ی ہیں اور پرانے آلے کو زندہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک نوجوان سائ?
?سد??ن رابعہ نے انہیں دریافت کرنے کی کوشش کی۔ وہ اپنے ساتھ جدید آلات لے کر جنگل میں پہنچی، مگر سل
اٹ ??شینیں نے اسے اپنے قریب آنے نہ دیا۔ رات کے اندھیرے میں جب مشینیں سرسراتی ہوئی حرکت
کر??یں، تو ان کی آنکھوں سے نکلتی نیلی روشنی نے پورے جنگل کو جگمگا دیا۔
آج تک کوئی نہیں جانتا کہ یہ مخلوق حقیقی ?
?ے یا محض افسانہ۔ کچھ کہتے ہیں یہ فطرت اور ٹیکنالوجی کے درمیان توازن قائم رکھنے والی دیوی کا روپ ہے، تو کچھ انہیں زمانے کے خاتمے ?
?ی نشانی سمجھتے ہیں۔ سل
اٹ ??شینیں کی کہانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ کائنات اب بھی ان گنت رازوں سے بھری پڑی ہے۔